بال اتارنے كا حكم

سوال

كيا انسان كے ليے اپنے جسم كے بال مونڈنے جائز ہيں، كيونكہ جب شديد گرمى يا پھر كوئى ورزش وغيرہ كر رہا ہو تو پسينہ سے شرابور ہو جاتا ہے، ميرى مراد يہ ہے كہ سينہ اور پشت اور ٹانگوں كے بال وغيرہ ؟

كيا انسان كے ليے اپنے جسم كے بال مونڈنے جائز ہيں، كيونكہ جب شديد گرمى يا پھر كوئى ورزش وغيرہ كر رہا ہو تو پسينہ سے شرابور ہو جاتا ہے، ميرى مراد يہ ہے كہ سينہ اور پشت اور ٹانگوں كے بال وغيرہ ؟

الحمد للہ.

شريعت ميں بال تين قسم كے ہيں:

پہلى قسم:

وہ بال جنہيں باقى ركھنے كا حكم ہے، اور وہ مرد كى داڑھى كے بال ہيں.

دوسرى قسم:

وہ بال جنہيں اتارنے اور ختم كرنے كا حكم ہے، يہ بغلوں، اور زير ناف بال، اور مونچھوں كے ہونٹوں سے لمبے ہونے والے بال ہيں.

تيسرى قسم:

وہ بال جن كے متعلق شريعت ساكت ہے، مثلا ہاتھ، پاؤں اور سينہ اور پيٹھ كے بال، تو ان كا زائل كرنا جائز ہے.

واللہ اعلم .

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top